اپنے زمانے میں بالی وڈ کی معروف اداکارہ روینہ ٹنڈن نے سنیچر کو ساڑھی سے اپنی محبت کا اظہار اس انداز میں کیا کہ لوگ خود بخود انھیں ٹرول کرنے لگے۔
روینہ نے ساڑھی میں اپنی ایک تصویر پوسٹ کی اور اس کے ساتھ ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’ساڑھی کا دن۔ کیا اس کی وجہ سے مجھے فرقہ پرست، سنگھی، بھگت، ہندوتوا آئیکون کہا جائے گا؟ اگر میں کہوں کہ مجھے ساڑھی پہننا پسند ہے اور مجھے یہ بے حد خوبصورت لگتی ہے۔’
چند روز قبل معروف ادارکارہ دیپکا پاڈوکون کی ایک تصویر پر انھیں یہ مشورہ دیا گیا تھا کہ وہ ایسی تصویریں اپنے بیڈ روم کے لیے رکھیں سوشل میڈیا پر نہ پوسٹ کریں جس کے جواب میں انھوں نے اسی قسم کی ایک اور تصویر پوسٹ کردی تھی۔
٭
روینہ نے ساڑھی میں اپنی ایک تصویر پوسٹ کی اور اس کے ساتھ ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’ساڑھی کا دن۔ کیا اس کی وجہ سے مجھے فرقہ پرست، سنگھی، بھگت، ہندوتوا آئیکون کہا جائے گا؟ اگر میں کہوں کہ مجھے ساڑھی پہننا پسند ہے اور مجھے یہ بے حد خوبصورت لگتی ہے۔’
چند روز قبل معروف ادارکارہ دیپکا پاڈوکون کی ایک تصویر پر انھیں یہ مشورہ دیا گیا تھا کہ وہ ایسی تصویریں اپنے بیڈ روم کے لیے رکھیں سوشل میڈیا پر نہ پوسٹ کریں جس کے جواب میں انھوں نے اسی قسم کی ایک اور تصویر پوسٹ کردی تھی۔
٭
٭
٭
بہر حال سوشل میڈیا میں ٹرول کا سلسلہ جاری ہے لیکن روینا نے اپنی تصویر کے ساتھ جو لکھا اس کا جواب آنا لازمی تھا اور آیا بھی۔
ایک صارف مونیکا نے روینہ کے ٹویٹ کے جواب میں لکھا: ‘یقینی طور پر آپ کو جج کیا جائے گا۔ لیکن ایک فیشن آئیکون کے طور پر آپ عمر کے ساتھ مزید خوبصورت ہو رہی ہیں۔ بہت دلکش نظر آ رہی ہیں آپ۔’
دھیرج نام کے ایک ہینڈل سے لکھا گيا: ‘آپ فرقہ پرست اور نفرت پھیلانے والی ہیں۔ اس لیے نہیں کہ آپ نے ساڑھی پہنی ہے بلکہ اس لیے کہ آپ ایسا سوچتی ہیں۔’
‘مس ٹرسٹ فل’ نامی ایک ٹوئٹر ہنڈل سے روینہ ٹنڈن کو یہ باور کرانے کی کوشش کی گئی کہ زیادہ تر ساڑھیاں مسلم بنکر ہی بناتے ہیں۔
‘میڈم، اگر آپ کو علم نہ ہو تو بتا دوں کہ پوجا اور شادیوں میں ہم جو ساڑھیاں پہنتے ہیں زیادہ تر مسلم بنکر ہی بناتے ہیں۔ حیرت انگیز طور پر سنگھی بھی انھیں پہنتے ہیں۔’
‘دل سے’ نام کے اکاؤنٹ سے لکھا گیا: ‘پورے احترام کے ساتھ، یہ آپ کے دماغ کی فرضی قوم پرستی کی ہی بیمار شکل ہے۔ ساڑھی تمام ہندوستانیوں کے لیے قومی فخر کا لباس ہے۔ کبھی کبھی سیاست سے ماورا بھی سوچنا چاہیے۔’
کے پدما رانی نے لکھا: ‘جب تک آپ ویلنٹائن ڈے کو بھگت سنگھ کا یوم پیدائش نہیں بتاتے تب تک کسی کو پرواہ نہیں ہے کہ آپ کیا کر رہی ہیں۔’
کئی لوگوں نے روینہ کو جواب دیتے ہوئے پاکستانی اداکارہ کی ساڑھی میں تصویر پوسٹ کی۔
روینہ ٹنڈن نے کئی ٹويٹس کیے اور لوگوں کے ٹویٹس کے جواب بھی دیے۔ مونیکا کو جواب دیتے ہوئے روینا نے لكھا: ‘گذشتہ ہفتے رامائن پر تبصرہ کرنے کے بعد مجھے یہ سب تمغے ملے تھے۔’
اپنے دوسرے ٹویٹس میں لوگوں کو جواب دیتے ہوئے روینا نے لکھا: ‘احتیاط برتتے ہوئے میں نے پہلے ہی یہ بات کہہ دی کہ مجھے ساڑھی پسند ہے۔ آج کل کسی بھی بات پر کسی کو بھی ٹرول کیا جا سکتا ہے۔’
انھوں نے لکھا: ‘جن لوگوں کو لگتا ہے کہ میں سیاست میں جانا چاہتی ہوں تو بتا دوں کہ میری اس میں بالکل دلچسپی نہیں ہے۔ مجھے ٹی ایم سی، کانگریس اور بی جے پی سے آفر بھی مل چکا ہے لیکن میں نے ان سے انکار کر دیا۔’
ایک صارف مونیکا نے روینہ کے ٹویٹ کے جواب میں لکھا: ‘یقینی طور پر آپ کو جج کیا جائے گا۔ لیکن ایک فیشن آئیکون کے طور پر آپ عمر کے ساتھ مزید خوبصورت ہو رہی ہیں۔ بہت دلکش نظر آ رہی ہیں آپ۔’
دھیرج نام کے ایک ہینڈل سے لکھا گيا: ‘آپ فرقہ پرست اور نفرت پھیلانے والی ہیں۔ اس لیے نہیں کہ آپ نے ساڑھی پہنی ہے بلکہ اس لیے کہ آپ ایسا سوچتی ہیں۔’
‘مس ٹرسٹ فل’ نامی ایک ٹوئٹر ہنڈل سے روینہ ٹنڈن کو یہ باور کرانے کی کوشش کی گئی کہ زیادہ تر ساڑھیاں مسلم بنکر ہی بناتے ہیں۔
‘میڈم، اگر آپ کو علم نہ ہو تو بتا دوں کہ پوجا اور شادیوں میں ہم جو ساڑھیاں پہنتے ہیں زیادہ تر مسلم بنکر ہی بناتے ہیں۔ حیرت انگیز طور پر سنگھی بھی انھیں پہنتے ہیں۔’
‘دل سے’ نام کے اکاؤنٹ سے لکھا گیا: ‘پورے احترام کے ساتھ، یہ آپ کے دماغ کی فرضی قوم پرستی کی ہی بیمار شکل ہے۔ ساڑھی تمام ہندوستانیوں کے لیے قومی فخر کا لباس ہے۔ کبھی کبھی سیاست سے ماورا بھی سوچنا چاہیے۔’
کے پدما رانی نے لکھا: ‘جب تک آپ ویلنٹائن ڈے کو بھگت سنگھ کا یوم پیدائش نہیں بتاتے تب تک کسی کو پرواہ نہیں ہے کہ آپ کیا کر رہی ہیں۔’
کئی لوگوں نے روینہ کو جواب دیتے ہوئے پاکستانی اداکارہ کی ساڑھی میں تصویر پوسٹ کی۔
روینہ ٹنڈن نے کئی ٹويٹس کیے اور لوگوں کے ٹویٹس کے جواب بھی دیے۔ مونیکا کو جواب دیتے ہوئے روینا نے لكھا: ‘گذشتہ ہفتے رامائن پر تبصرہ کرنے کے بعد مجھے یہ سب تمغے ملے تھے۔’
اپنے دوسرے ٹویٹس میں لوگوں کو جواب دیتے ہوئے روینا نے لکھا: ‘احتیاط برتتے ہوئے میں نے پہلے ہی یہ بات کہہ دی کہ مجھے ساڑھی پسند ہے۔ آج کل کسی بھی بات پر کسی کو بھی ٹرول کیا جا سکتا ہے۔’
انھوں نے لکھا: ‘جن لوگوں کو لگتا ہے کہ میں سیاست میں جانا چاہتی ہوں تو بتا دوں کہ میری اس میں بالکل دلچسپی نہیں ہے۔ مجھے ٹی ایم سی، کانگریس اور بی جے پی سے آفر بھی مل چکا ہے لیکن میں نے ان سے انکار کر دیا۔’
arynews.tv:بشکریہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں