ایسا نظر آتا ہے کہ جدید سائنس ذہانت کے حوالے سے مخصوص اور روایتی رویوں کی نفی کرتے ہوئے ایسی عادات کے حامل افراد کو ذہین قرار دیتی ہے جن کا تصور کرنا مشکل ہوتا ہے ۔ ویسے اس بات سے اختلاف نہیں کہ ذہین افراد اپنے دیگر ساتھیوں کے مقابلے میں کافی مختلف ہوتے ہیں مگر اتنا فرق بھی ہوتا ہے کیا؟ تو جانیں کہ جدید سائنسی رپورٹس میں کیسے رویوں کے حامل افراد کو ذہانت کا حامل قرار دیا گیا ہے جو اکثر افراد کو مضحکہ خیز یا
نا قابل برداشت لگتے ہیں۔ غیر متطم یا صفائی پسند نہ ہونا : امریکا کی مینیسوٹا یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے دوران دو گروپس کو لیا گیا، ایک گروپ کو صاف ستھرے ماحول جبکہ دوسرے کو بکھیرے ہوئے سامان کے ساتھ رکھا گیا ۔ پھر ان دونوں گروپس کو ایک موضوعپر آئیڈیاز دینے کیلئے کہا گیا تو نتائج سے معلوم ہوا کہ بکھیرے ہوئے سامان والی جگہ پر رہنے والے گروپ کے خیالات زیادہ دلچسپ اور تخلیقی تھے۔ محققین کے مطابق بے ترتیبی لوگوں کو روایات سے دور رکھتی ہے اور ان کیلئے نت نئے خیالات کا اظہار کرنا آسان ہو جاتا ہے۔ لوگوں کے چبانے کی آواز سے جھنجھلاہٹ کا شکار ہونے والے : دنیا کی 20فیصد آبادی ایک نفسیاتی عارضے یا مخصوص آوازوں کے معاملے misophoniaحساسیت کا شکار ہے۔ امریکا کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ اس طرح کے افراد زیادہ تخلیقی ذہن رکھنے والے ہوتے ہیں۔
نا قابل برداشت لگتے ہیں۔ غیر متطم یا صفائی پسند نہ ہونا : امریکا کی مینیسوٹا یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے دوران دو گروپس کو لیا گیا، ایک گروپ کو صاف ستھرے ماحول جبکہ دوسرے کو بکھیرے ہوئے سامان کے ساتھ رکھا گیا ۔ پھر ان دونوں گروپس کو ایک موضوعپر آئیڈیاز دینے کیلئے کہا گیا تو نتائج سے معلوم ہوا کہ بکھیرے ہوئے سامان والی جگہ پر رہنے والے گروپ کے خیالات زیادہ دلچسپ اور تخلیقی تھے۔ محققین کے مطابق بے ترتیبی لوگوں کو روایات سے دور رکھتی ہے اور ان کیلئے نت نئے خیالات کا اظہار کرنا آسان ہو جاتا ہے۔ لوگوں کے چبانے کی آواز سے جھنجھلاہٹ کا شکار ہونے والے : دنیا کی 20فیصد آبادی ایک نفسیاتی عارضے یا مخصوص آوازوں کے معاملے misophoniaحساسیت کا شکار ہے۔ امریکا کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ اس طرح کے افراد زیادہ تخلیقی ذہن رکھنے والے ہوتے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں