پیر، 12 جون، 2017

ڈاکٹر ڈیتھ کی خودکشی میں مدد کرنے والی مشین

بڑھاپے میں درد بھری  موت سے بچنے کیلئے ڈاکٹر فلپ نے’ڈیسٹنی’ نامی خودکشی میں مدد فراہم کرنے والی مشین ایجاد کی ہے۔

ڈاکٹر فلپ کو داکٹر ڈیتھ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ ان کی  اس مشین میں 91 فیصد نائٹروجن اور 9 فیصد کاربن مونو آکسائیڈ گیس کا استعمال کیا گیا ہے۔
دی مرر کی ایک رپورٹر ایملی نے  اس مشین کو دیکھا اور اس کے طریقہ کار کو سمجھا۔
ایملی نے اس کے بارے میں بتایا کہ ایک پائپ ان کی ناک سے ہوتے ہوئے مشین میں جا رہا تھا جس میں زہریلی بھری تھیں۔ ایک بٹن دبانے سے یہ گیس ناک کے اندر جانے لگتی ہے اور اس کو سونگھنے سے چند سیکنڈ میں انسان کی موت واقع ہو سکتی ہے۔ ایملی نے کہا کہ میرا گلا خشک تھااور سامنے لگی سکرین پر ان کے دل کی دھڑکن کی رفتار نظر آ رہی تھی۔
فی الحال ڈاکٹر فلپ کو اس مشین کی فروخت کی اجازت نہیں ملی ۔ ان کا کہنا ہے کہ قانونی کاروائیاں پوری کر کے جلد ہی یہ مشین مارکیٹ میں متعارف کرائیں گے۔
ڈاکٹر فلپ کا کہنا تھا کہ اس مشین میں کسی بھی غیر قانونی چیز کو استعمال نہیں کیا گیا۔ان کے مطابق اگر کوئی شخص دوکاندار سے رسی خریدے اور پھندا ڈال کر مر جائے تو اس کیلئے دوکاندار ذمہ دار نہیں ہوگا، اس لیے اس مشین سے خود کشی کرنے والوں کی ہلاکت کی ذمہ داری بھی مجھ پر نہیں ہوگی۔
ایملی کے مطابق یہ مشین آنکھوں کے اشارے بھی سمجھتی ہے۔ یعنی اگر کوئی بٹن دبانے کی ہمت نہیں رکھتا تو آنکھ سے اشارہ کر دے، تب بھی گیس نکلنا شروع ہو جائے گی۔مشین کی سکرین پر لکھا آتا ہے کہ کیا آپ یہ سمجھ رہے کہ اگر آپ نے ہاں کا بٹن دبایا تو آپ مر جائیں گے؟ ہاں بٹن دبانے پر گیس نکلنا شروع ہو جاتی ہے جسے سونگھ کر انسان مر جاتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں