ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ لال پیاز کینسر جیسے موذی مرض سے بچانے میں مددگار ہے۔
پیازکا شمار اس سبزی کے طور پر ہوتا ہے جس میں کوارسیٹن کی مقدار سب سے زیادہ پائی جاتی ہے۔ کوارسیٹن کینسر سیلوں سے آئرن کو حاصل کرتا ہے جو کینسر کو بڑھنے میں مدد دیتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کوارسیٹن ہی کی وجہ سے یہ بیماری پورے جسم میں پھیلنے سے رکتی ہے۔ اس میں اینتھو سائنین کی بھی زیادہ مقدار پائی جاتی ہے جو کوارسیٹن کو بڑھاتا ہے۔
اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کے ماہرین نے بتایا کہ اینتھو سائنین میں کینسر سے لڑنے کی صلاحیت ہے۔
فوڈ ریسرچ انٹرنیشنل کے مطابق تیز لال رنگ کی پیاز کو سب سے زیادہ طاقتور پایا گیا ہے کیونکہ اس میں خاص اجزا ہیں جو سرطان کی رسولی کو ختم کرتے ہیں۔
اس کی ایک قسم اینتھو سائنین ہے جو اس کے تیز رنگ کا سبب ہے۔ یہ کینسر کی بیماری کو بڑھنے سے روکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کوارسیٹن جو پیاز کا ذائقہ بناتا ہے، کینسرسیل کے سائز کو چھوٹا کرنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔
گوئلف یونیورسٹی کے عبدالمنیم مرایان کا کہنا ہے کہ پیاز کینسر کے سیلوں کے لیے ایسا ماحول پیدا کرتا ہے کہ وہ انہیں بڑھنے سے روکتا ہے اور اسے بہترین طریقے سے ختم بھی کرتا ہے۔
ایک اور جدید تحقیق کے مطابق پیاز اتنا طاقتور ہے کہ وہ بریسٹ کینسر کے سیلوں کو بھی ختم کرتا ہے۔
برطانیہ کے کینسر ریسرچ سینٹر کے سائنسدان ڈاکٹر جسٹن الفور نے کہا کہ اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مختلف قسم کے پیاز سے حاصل کردہ عرق آنتوں کے کینسر سے بچاتا ہے لیکن یہ انسان کے جسم میں جا کر بھی ایسے ہی کام کرے گا اس بارے میں کچھ نہیں کہا چا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر سائنس دان پیاز میں اس چیز کو معلوم کر لیں جو کینسر میں فائدے مند ہے تو مستقبل میں شاید اسے بھی دوا کے طور پر استعمال کیا جا سکے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں